قاری حنیف ڈار
آتا ہے بخار ان کو بخاری نہیں آتی
تحریر : کاشف شکیل
قاری حنیف ڈار صاحب جو دینی طور پر بالکل نحیف و نزار ہیں، یہ الگ بات ہے کہ ہمارے قاری صاحب آئے دن تحقیق و تدقیق کی مداری دکھاتے رہتے ہیں ،
خیر کوئی بات نہیں چکڑالوی ، غامدی اور خان صاحب کے بعد قاری کی باری تو آنی ہی تھی
ابھی جلد ہی قاری نے بزعم خویش حجیت حدیث پر کاری ضرب لگاتے ہوئے امام زہری کے خلاف زہر افشانی کی ہے اور کیوں نہ ہو جب کہ یہ لوگ سانپ ، بچھو اور اژدہا و کوبرا کو حلال سمجھتے ہیں تو کھاتے بھی ہوں گے جس کا لازمی نتیجہ ہے کہ انکا سراپا زہر آلود ہوگا اور "كل إناء بما فيه ينضح"
ان کی یہ زہر مقالی آسمان حدیث کے ہر زہرہ و ناہید کے خلاف ہوتی رہتی ہے اور مقصد زہراء کے زہرہ جبیں والد کے کلام کی حجیت کو ختم کرنا ہوتا ہے
حدیث کے رجال ان کے طعن کے مجال ہیں ، دراصل ان کی مجال نہیں کہ براہ راست حدیث پہ جال ڈال سکیں جو کہ محال ہے لہذا برق گرتی ہے تو بے چارے رواۃ حدیث پر،
ان محککین بے تحقیق اور ظلماء بے علم جنھوں نے اپنی زبانوں کو ناوک و نشتر ، قلم کو تیر وخنجر اور اپنی عقل کو بزرگ و برتر بنا رکھا ہے ، اپنے ہامان نما حواریوں کو "ابن لی صرحا لعلی ابلغ الاسباب" کا حکم نامہ جاری کر کے بند پایہ محدثین کو ہدف طعن بنانے کی کوشش کرتے ہیں
قد کی لمبائی نہیں عظمت فن کا معیار
میرے سایے کو نہ دیکھو جو بڑا ہے مجھ سے
یہ الگ بات ہے ان محدثین کے قدموں تک ابھی ان کی نگاہ نہیں پہونچتی کہ ان کے سر کی دستار ان کے قدموں میں آجاتی ہے
مگر "إذا لم تستحي فاصنع ما شئت"
ان کا مقصد بس ایک ہی ہے : شریعت کو معطل کرنا ، احکام شریعت کو ملغیٰ کرنا اور بقول جناب ابوبکر قدوسی صاحب "انکار حدیث سے الحاد کو راہ ہوتی ہے"
قیس تنہا ہے بیاباں میں مجھے جانے دو
خوب گزرے گی جو مل بیٹھیں گے دیوانے دو
..................
Comments