چند اشعار

سامنے تم بھی رہو، دید کا روزہ بھی رکھیں
کچھ بھی ہو ایسی ریاضت نہیں ہوگی ہم سے
...............
دیکھتے ہم بھی سمٹتا ہے وہ  خود میں کیسے
آنکھ ہوتی جو ہماری در و دیوار کے پاس
................
سایہ زلفوں میں ہے ،  آنچل میں ہے ، بانہوں میں ہے
کیا حماقت ہے کہ جا بیٹھے ہو دیوار کے پاس

کاشف شکیل

Comments

Popular posts from this blog

قربانی کا فلسفہ اور اعتراضات کا جواب

قاری حنیف ڈار