ایک غزل باذوق احباب کی نذر از قلم : کاشف شکیل فقیروں سی صورت بنا کر چلے ترے در کا خود کو گدا کر چلے تری جستجو میں یہ وارفتگی کہ خود کو ہی خود سے جدا کر چلے یہ زلفیں، ی...
سامنے تم بھی رہو، دید کا روزہ بھی رکھیں کچھ بھی ہو ایسی ریاضت نہیں ہوگی ہم سے ............... دیکھتے ہم بھی سمٹتا ہے وہ خود میں کیسے آنکھ ہوتی جو ہماری در و دیوار کے پاس ................ سایہ زلفوں میں ہ...
اہلحدیثوں کو گستاخ ائمہ کہنے والو ! شاید تمھیں معلوم نہیں کہ ہم دل پر جبر کرکے آلتو فالتو لوگوں کو بھی سوپر حسن ظن رکھتے ہوئے رحمۃ اللہ علیہ کہہ دیتے ہیں ان لوگوں کو بھی جو سائ...
آن لائن طرحی مشاعرہ کے لیے لکھی گئی غزل شعر طرح : گناہ عشق سے بڑھ کر کوئی گناہ نہیں ہماری ان کی کئی دن سے رسم و راہ نہیں یہ اور بات ہے ان سی کسی کی چاہ نہیں شکستہ حال کیا ہم کو عشق ن...
آتا ہے بخار ان کو بخاری نہیں آتی تحریر : کاشف شکیل قاری حنیف ڈار صاحب جو دینی طور پر بالکل نحیف و نزار ہیں، یہ الگ بات ہے کہ ہمارے قاری صاحب آئے دن تحقیق و تدقیق کی مداری دکھاتے ...
طرحی غزل مصرع طرح : اپنا وہی ہے وقت پہ جو کام آگیا تاریکیوں میں چاند لب بام آ گیا برسوں پرانے زخم کو آرام آ گیا سرمستئ و خمار کا عالَم نہ پوچھیے نزدیک جب بھی ہونٹ کے اک جام آ گیا ...
*سعودی vs قطر* مرگ بر امریکہ مرگ بر اسرائیل کا نعرہ لگانے والے خمینی رافضی کتوں نے کبھی ان کے خلاف ایک بھی اقدام کیا ہے ؟؟؟ یہ بھی بتائیے کہ اسرائیل کے بعد سب سے زیادہ یہودی آباد...
غزل از قلم :- کاشف شکیل اے مری دل ربا ، اے مری دل رُبا ظلمتوں میں ہے تو روشنی دل رُبا تیرے یاقوتی لب کی نزاکت پہ یوں سر جھکاتی رہے ہر کلی دل رُبا تیرے دست حنائی کی خوشبو فقط دل میں ...
*مناجات در بارگاہ رب السماوات* تری ذات سے رہبری چاہتا ہوں اطاعت بھری زندگی چاہتا ہوں گناہوں سے بوجھل ہوا جا رہا ہوں خدایا کرم گستری چاہتا ہوں نہ خواہش کا قبضہ نہ شیطاں کا غلب...
تعارف " سلسلہ تعارف علماء" از : کاشف شکیل کبھی کبھار شوق خامہ فرسائی اور ذوق مضمون نویسی دل مضطر کو اتنا تڑپا دیتا ہے کہ وہ چاروناچار صفحہ قلب پر رقصاں افکار کو صفحہ قرطاس پر د...