قربانی کا فلسفہ اور اعتراضات کا جواب
#قربانی کا فلسفہ اور اس پر ہونے والے اعتراضات کا جواب ✍🏻 #کاشف_شکیل اللہ پاک نے اسلام کو دین فطرت بنایا۔ خالق کائنات کا ہر حکم اس کی مخلوقات کے لیے مفید اور حکمت سے بھرا ہوا ہے۔ ممکن ہے کہ انسان کو اس کی کم عقلی یا ہٹ دھرمی اور عناد کے نتیجے میں بعض احکام اسلامی پر اعتراض محسوس ہو مگر ہر حکم مدبرِ عالم کی حسن تدبیر کا شاہکار ہے۔ اللہ پاک نے عیدالاضحی کی مناسبت سے امت محمدیہ کے لیے جانور کی قربانی کو پسند فرمایا اور اس کے پیغمبر نے اس کا تاکیدی حکم دیا لہذا ہر مستطیع مسلمان فیملی اپنی طرف سے ضرور قربانی کرتی ہے۔ قرآن و حدیث میں قربانی کرنے کی بے حد فضیلت آئی ہے۔قرآن کی سورۃ الحج کی آیت 34 میں ہے۔ وَ لِکُلِّ اُمَّۃٍ جَعَلۡنَا مَنۡسَکًا لِّیَذۡکُرُوا اسۡمَ اللّٰہِ عَلٰی مَا رَزَقَہُمۡ مِّنۡۢ بَہِیۡمَۃِ الۡاَنۡعَامِ ؕ فَاِلٰـہُکُمۡ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ فَلَہٗۤ اَسۡلِمُوۡا ؕ وَ بَشِّرِ الۡمُخۡبِتِیۡنَ. ترجمہ: ’’اور ہر امت کے لئے ہم نے قربانی کے طریقے مقرر فرمائے ہیں تاکہ وہ اِن چوپائے جانوروں پر اللہ کا نام لیں جو اللہ نے انہیں دے رکھے ہیں سمجھ لو ...